مشہور جوڑی زارا نور عباس اور اسد صدیقی نے مہفِلِ خاص
میں ایک جذباتی گفتگو کے دوران اپنے والدین بننے کے سفر، اپنے پہلے بچے کے کھو
جانے کے غم، اور اس کے بعد اپنی بیٹی نورجہان کے آنے سے زندگی میں روشنی لوٹنے کے
لمحات پر بات کی۔
میزبان رابعہ انعم اور
دانش تیمور کے ساتھ گفتگو کے دوران، جوڑے نے اپنی بیٹی کی پیدائش سے جُڑے جذبات
اور اپنے بیٹے اورنگزیب کی مردہ پیدائش کے بعد ہونے والے صدمے اور شفا یابی کے عمل
کے بارے میں کھل کر بات کی۔
جب اسد صدیقی سے پوچھا
گیا کہ کیا وہ بیٹے یا بیٹی میں سے کسی ایک کی خواہش رکھتے تھے، تو انہوں نے شکر
گزاری کے جذبات کے ساتھ جواب دیا، "میں اللہ کا شکر گزار ہوں۔ میں کچھ ایسا
نہیں کہنا چاہتا جو غلط طریقے سے پیش کیا جائے۔"
انہوں نے مزید وضاحت کرتے
ہوئے کہا، "میں بس ایک صحت مند بچہ چاہتا تھا کیونکہ ہم نے حال ہی میں ایک
کھو دیا تھا۔ وہ ہمارا بیٹا تھا، ہم نے اس کا نام بھی رکھ لیا تھا — اورنگزیب —
اور اس کی خریداری بھی مکمل کر لی تھی۔ جب ہم دوبارہ والدین بننے والے تھے، تو
مجھے خودبخود یہی لگا کہ یہ بھی بیٹا ہوگا کیونکہ ہمارا ذہن پہلے سے ایک بیٹے کے
لیے تیار تھا، اس لیے یہ ایک خواہش میں بدل گیا تھا۔"
"لیکن
پھر نورجہان ہماری زندگی میں آئی، اور وہ ہمارے لیے سب کچھ ہے، جیسے ہمارا بیٹا۔"
جوڑے نے اپنی بیٹی کے نام
کے پیچھے کی کہانی بھی شیئر کی۔ "پہلے ہم نے جہاں آراء رکھنے کا سوچا، پھر
نورجہان پر فیصلہ کیا،" اسد نے یاد کرتے ہوئے کہا۔ "پھر میرے والد نے
کہا کہ اسے نورےجہاں رکھو۔"
زارا نے ایک دلچسپ بات
بتائی کہ انہوں نے جان بوجھ کر اسد سے بچے کی جنس چھپائی تھی۔
"میں
نے اسد کو نہیں بتایا تھا کہ بیٹی ہے، تو وہ بار بار مجھ سے نام پوچھتے تھے۔ میں
تہذیب جیسے نام تجویز کرتی، اور وہ کنفیوز ہو جاتے کہ یہ تو لڑکی کا نام ہے۔ بدلے
میں، وہ داؤد جیسے نام تجویز کرتے،" زارا نے ہنستے ہوئے کہا۔ "آخر کار،
میں نے ان کے والدین سے کہا کہ وہ حتمی فیصلہ کریں، اور تب جا کر انہیں معلوم ہوا
— اور پھر وہ بہت خوش ہوئے۔"
اگرچہ ان کی گفتگو میں
ہلکا پھلکا انداز تھا، لیکن اس میں ایک ایسے دکھ کا وزن بھی شامل تھا جس کا سامنا
بہت سے جوڑے کرتے ہیں لیکن اس پر کھل کر بات نہیں کرتے۔
زارا نور عباس نے پہلی
بار 2022 میں فریحہ الطاف کے ایک پوڈکاسٹ میں اپنے مردہ بچے کی پیدائش کے صدمے کے
بارے میں بات کی تھی اور اسے اپنی زندگی کا سب سے بڑا بدلاؤ قرار دیا تھا۔ انہوں
نے اس معاملے پر زیادہ کھل کر بات کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور خواتین کو ایک
دوسرے میں طاقت تلاش کرنے کی ترغیب دی۔
اسد صدیقی نے بھی 2022
میں فوشیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کے نقصان پر بات کی تھی اور اسے ایک انتہائی
تکلیف دہ وقت قرار دیا تھا، خاص طور پر زارا کے لیے۔ انہوں نے جذباتی اثرات اور
ایمان کے ذریعے اس صدمے سے نکلنے کے عمل پر روشنی ڈالی اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ
دوسروں کی زندگیوں پر بلا سوچے سمجھے تبصرہ نہ کریں، کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ کوئی
کس جدوجہد سے گزر رہا ہے۔
زارا
اور اسد نے 2017 میں شادی کی تھی اور گزشتہ سال اپنی بیٹی نورےجہاں کا استقبال
کیا۔
0 Comments